PDA

View Full Version : Golden Words of Scholars/leaders



Degrian
07-11-2010, 07:15 AM
٭ خوشامدی لوگ تیرے لیے تکبر کا تخم ہیں ۔"




حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہُ

Degrian
07-11-2010, 07:18 AM
٭ خالد بن ولید سپہ سالار اعظم کو ہدایت فرماتے ہوئے فرمایا ، جاہ و عزت سے بھاگو تو عزت تمہارے پیچھے پھرے گی اور موت پر دلیر رہو تا کہ تمہیں ابدی زندگی بخشی جائے ۔





حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہُ

waseeb
07-11-2010, 09:17 AM
"It must be thoroughly understood that the lost land will never be won back by solemn appeals to the God, nor by hopes in any League of Nations, but only by the force of arms."

Adolf Hitler

Degrian
07-12-2010, 03:34 AM
٭ جب آدمی کا خلق اچھا ہو تو کلام لطیف ہو جاتا ہے ۔"





حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہُ

Degrian
07-12-2010, 04:11 AM
" Hangovers come with love, yet love's the cure for hangovers. "


Maulana Rumi ( RA )

Degrian
07-29-2010, 07:22 PM
If a gem falls in to mud it is still valuble, if dust ascends to heaven it remains valueless. "


Sheikh Sa’di ( RA )

Degrian
07-29-2010, 07:31 PM
In silence there is eloquence. Stop weaving and watch how the pattern improves. "


Maulana Rumi ( RA )

Degrian
08-02-2010, 08:02 PM
We will show them our proofs in the horizons, and within themselves, until they realize that this is the truth. Is your Lord not sufficient as a witness of all things? "


Al Quran 41:53

Degrian
08-02-2010, 08:04 PM
٭ وہ کیا بد نصیب انسان ہے کہ جس کے دل میں خدا تعالیٰ نے جانداروں پر رحم کرنے کی عادت پیدا نہیں کی ۔





حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ

Degrian
08-02-2010, 08:11 PM
٭ اپنی بہتری کا خیال نہ کرو بلکہ خدا کی خوشنودی کو افضل سمجھو ۔



حضرت عیسٰی علیہ السلام

Degrian
08-07-2010, 07:07 PM
"
٭ جب تک تیرا اترانا اور غصہ کرنا باقی ہے ، اپنے آپ کو اہل علم میں شمار نہ کر ۔



حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ

Degrian
08-07-2010, 07:10 PM
No mirror ever became iron again; No bread ever became wheat; No ripened grape ever became sour fruit. Mature yourself and be secure from a change for the worse. Become the light.

Maulana Rumi ( RA )

Degrian
08-08-2010, 02:04 PM
٭ ایک دفعہ آپ کے عہد خلافت میں سخت قحط پڑا ۔ لوگ فاقہ کشی سے مجبور ہو کر اپنی املاک و جائیداد نہایت ارزاں قیمتوں پر فروخت کرنے لگے ۔ آپ کے اہل خانہ نے کہا کہ فلاح باغ کا مالک اسے نہایت سستی قیمت پر فروخت کر رہا ہے، بہتر ہو کہ آپ ہی اسے خرید لیں ۔ آپ روپیہ لے کر باغ کی طرف چل دیئے، لیکن راستہ میں قحط زدہ لوگوں کی فاقہ کشی و مصیبت و پریشانی دیکھ کر آپ اشکبار ہو گئے اور وہ تمام روپیہ ان لوگوں میں تقیسم کر دیا اور گھر واپس آ گئے، اہل خانہ نے دریافت کیا کہ آپ باغ خرید آئے؟ آپ نے کہا
" ہاں ، میں تمہارے لئے جنت میں باغ خرید آیا ہوں " .






حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہُ